Search This Blog

Sunday, November 27, 2011

خواہش


کاش کے میں اک بادل ہوتا
تیرے صحرا جیون پہ میں
اپنے پیار کا سایہ کرتا
ہر پل چاہت برسایا کرتا
کاش
کے میں اک جگنو ہوتا
تیری تنہا راتوں میں
تیرا دل بہلایا کرتا
تیرے پاس میں آیا کرتا
محمّد عامر حبیب عامر